ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں اور مراقبہ بھی کرواتے ہیں۔قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب کشف المحجوب کے اس حصے میںنیت پربات کررہے ہیں ۔ فرماتے ہیں: میں نے اس کتاب کی ابتداء کیوں کی؟ شیخ رحمۃ اللہ علیہ اس کتاب ’’کشف المحجوب‘ ‘ کی طرف آ رہے ہیں۔پہلے اپنی نیت کو سارا ٹٹولااور نیت ٹٹولنے کے بعد پھر اس کتاب کے لکھنےپر آئے ۔بندے کا ارادہ جب عمل کے شروع میں نیت سے وابستہ ہو تو اگرچہ اس کام کرنے میں کوئی کمی رہ بھی جائے تو بندہ اس پر معذور ہو گا۔یہی وجہ ہے کہ پیغمبرﷺ نے فرمایا مومن کی نیت کام کے شروع میں مومن کی فقط نیت اس کے اس کام سے بہتر ہے جسے وہ نیت کے بغیر سرانجام دے۔
نیت پر سچی دلیل موجود ہے۔کیونکہ بندہ ایک ہی نیت سے ایک حکم سے دوسرے حکم میںمنتقل ہو جاتا ہے حالانکہ اسکے ظاہر پر اس کا کوئی اثر نمودار نہیں ہوتا۔ چنانچہ اب مثال دی ہے غور سے سمجھیں۔ اگر روزے کی نیت کے بغیر کوئی شخص بھوکا رہے تو کوئی ثواب نہیں ملے گا۔ جب روزے کی نیت کرے گا مقربانِ الٰہی میں سے شمار ہو جائے گا۔( اللہ کے قرب پانے والے جو نیک ہیں درویش ہیں صالحین ہیں پھر ان میں شمار ہو گا۔ ورنہ پھر بھوکے کا بھوکا ہی رہے گا) اور اس کے ظاہر پر کوئی اثر نہ پڑے گا ایسے کہ جب کوئی شخص کوئی مسافر شہر میں آ کر کچھ مدت رہے۔ جب تک وہ قیام کی نیت نہیں کرے گا وہ مقیم شمار نہ ہو گا اور جب اقامت کی نیت کرے گا تو مقیم سمجھا جائے گا۔ یعنی جب تک نیت نہیں کرے گا اس وقت تک بات نہیں بنے گی۔ عمل کرتا رہا اوراتنا عرصہ کرتا رہا کرتا رہا لیکن پایا کچھ نہیں۔ معلوم ہوا میں نے نیت ہی نہیں کی تھی۔ پھر صرف نیت نہیں کی جاتی فرمایا عمل سے پہلے نیت کرو، عمل کے درمیان عمل کرتے ہوئے نیت کرو کہ میں یہ عمل کیوں کر رہااور پھر عمل کے بعد نیت کرو۔ کیونکہ وہ(دشمن) شیطان سب سے پہلے جو ڈاکہ ڈالتا ہے وہ نیت پر ڈالتا ہے۔(جاری ہے)
ا ادب با نصیب
حضرت خواجہ حبیب عجمی رحمۃ اللہ علیہ یہ ذالنون مصری رحمۃ اللہ علیہ کے مرید تھے۔آپ رحمۃ اللہ علیہ ساری زندگی ٹیک لگا کر نہیں بیٹھےاور پاؤں پھیلا کر نہیں بیٹھے۔ ایک دفعہ ٹیک لگا کراور پائوں پھیلا کر بیٹھ گئے۔ پوچھا: شیخ خیریت تو ہے؟ فرمانے لگے: کشفی طور پر اللہ نے مجھے دکھایا ہے کہ میرے شیخ رحمۃ اللہ علیہ جوبہت دور رہتے تھے بہت فاصلہ تھاان کا ابھی انتقال ہو گیا ہے۔ ان کی زندگی میں نہ کبھی ٹیک لگا کر بیٹھا نہ کبھی پائوں پھیلا کر بیٹھا۔یہ میں نے انکے ادب کے خلاف سمجھا ہے کیونکہ منازل شروع ہی ادب سے ہوتی ہیںاور ختم بھی ادب پر ہوتی ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں